جنیوا: اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے کمشنر والکر ترک نے کہا ہے کہ ایران اختلاف رائے اور حکومت مخالف مظاہرین کو کچلنے کے لیے سزائے موت کو ہتھیار بنا رہا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے کمشنر برائے انسانی حقوق والکر ترک نے حکومت مخالف مظاہرین کو پھانسی دینے پر ایران کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایران میں عدالتی کارروائی بین الااقوامی قانون کے معیار پر پورا نہیں اترتی۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ایران میں مزید 2 مظاہرین کو پھانسی دی گئی ہے۔ یہ ریاستی قتل ہے اور لگتا ہے کہ ایران اختلاف رائے اور حکومت مخالف مظاہرین کو کچلنے کے لیے پھانسی کو بطور ہتھیار استعمال کر رہا ہے۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے کمشنر نے مطالبہ کیا کہ ایران مظاہرین کو کچلنے کے لیے ریاستی طاقت استعمال کرنے کے بجائے ان کی بات سنے اور مذاکرات کے ذریعے کوئی حل نکالے۔
خیال رہے کہ ایران میں مھسا امینی کی پولیس کے زیر حراست ہلاکت کے بعد سے ملک بھر میں پھوٹنے والے مظاہروں میں اب تک 400 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں جب کہ 4 مظاہرین کو پھانسی دی جا چکی ہے۔
The post ایران اختلاف رائے کو دبانے کیلیے سزائے موت کو ہتھیار بنا رہا ہے، اقوام متحدہ appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » انٹر نیشنل https://ift.tt/KI0rL9v