کیف: یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ روس کی جانب سے دو ریاستوں کو خود مختار ریاستیں تسلیم کرکے وہاں فوجیں بھیجنے سے خوف زدہ نہیں ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے قوم سے خطاب میں کہا ہے کہ روس کی جارحیت پر مغربی ممالک کی واضح حمایت کے طلب گار ہیں اور اب پتہ چل جائے گا کہ دراصل کون کون یوکرین کا دوست ہے۔
صدر ولادیمیر زیلنسکی نے مزید کہا کہ روس کی جانب سے باغیوں کے زیر تسلط صوبوں لوہانسک اور ڈونیسک کو خود مختار ریاستیں تسلیم کرنے اور وہاں فوج بھیجنے کو منسک معاہدوں کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم خوف زدہ نہیں۔ اپنا دفاع کرنا خوب اچھی طرح جانتے ہیں۔
یہ خبر پڑھیں : روس کا یوکرین میں باغیوں کے علاقوں کو آزاد ریاستیں تسلیم کرکے فوج بھیجنے کا اعلان
ادھر برطانیہ سمیت مغربی رہنماؤں نے روسی صدر کے اس اقدام کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے یوکرین کو ہر ممکن مدد کا یقین دلایا ہے جب کہ امریکی صدر کی جانب سے لوہانسک اور ڈونیسک پر اقتصادی پابندیاں عائد کرنے کا امکان ہے۔
کینیڈا، برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے بھی روسی صدر کے علیحدگی پسندوں کے زیر تسلط علاقوں کو تسلیم کرنے کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ یہ عمل خطے میں امن کے لیے خطرہ ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : یوکرین تنازع کے پُرامن حل کا کوئی امکان نہیں، پوٹن
واضح رہے کہ روس نواز باغیوں نے مشرقی یوکرین کے صوبوں لوہانسک اور دونیسک میں اپنی حکومت قائم کرنے کا اعلان کیا تھا جس پر روس نے ان علاقوں کو آزاد اور خود مختار ریاستیں تسلیم کرلیا ہے۔
The post روسی صدر کے یوکرین کی دو ریاستوں میں فوج بھیجنے پر خوف زدہ نہیں، یوکرین appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » انٹر نیشنل https://ift.tt/w7mdrkj