پیانگ یانگ: عالمی ماہرین کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا نے 2017 کے بعد کا سب سے طاقتور ترین میزائل تجربہ کیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جنوبی کوریا اور جاپان نے شمالی کوریا پر بیلسٹک میزائل کے تجربے کا الزام عائد کیا ہے جو ان کے بقول مشرقی ساحل پر کیا گیا۔
رواں ماہ شمالی کوریا کی جانب سے یہ ساتواں میزائل تجربہ ہے اور عالمی ماہرین کا دعویٰ ہے کہ دور تک مار کرنے والا یہ شمالی کوریا کا اب تک کا سب سے طاقتور بیلسٹک میزائل تجربہ ہے۔
میزائل کے عالمی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ دستیاب ڈیٹا سے یہ تجربہ درمیانی رینج کا بیلسٹک میزائل تجربہ لگتا ہے جو ممکنہ طور پر ہواسونگ-12 میزائل ہے جب کہ دفاعی و جنگی تجزیہ نگار انکت پانڈے نے ٹویٹر پر لکھا کہ شمالی کوریا کا یہ میزائل تجربہ 2017 کے بعد کا سب سے طاقتور تجربہ ہے۔
شمالی کوریا کے حکمراں کم جونگ اُن ملکی دفاع کو مضبوط تر کرنے کے عزم کا اظہار کرتے رہے ہیں اور عالمی پابندیوں کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے مسلسل بیلسٹک میزائل تجربات بھی کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ جنوبی کوریا اور سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ تاریخی ملاقاتوں اور مذکرات کی ناکامی کے بعد سے شمالی کوریا نے جوہری ہتھیاروں کی تیاری بھی دوبارہ شروع کردی ہے۔
The post شمالی کوریا کا 2017 کے بعد سب سے طاقتور بیلسٹک میزائل تجربہ appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » انٹر نیشنل https://ift.tt/kTphCq5Y8