لاہور: منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار صدر مسلم لیگ (ن) شہباز شریف کو احتساب عدالت میں پیش کردیا گیا ہے۔
سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور صدر مسلم لیگ (ن) شہباز شریف کو منی لانڈرنگ کیس میں احتساب عدالت میں پیش کردیا گیا ہے، سماعت کے دوران وکیل امجد پرویز کی جگہ شہباز شریف نے خود دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نیب نیازی گٹھ جوڑ کے حوالے سے کچھ کہنا چاہتا ہوں، ہمارے والد کے اثاثے ہماری جلا وطنی میں تقسیم ہوئے، جب میں پاکستان آیا تو اپنے اثاثے بچوں میں تقسیم کردیے، میرے آفس ہولڈر ہونے کی وجہ سے مجھ پر الزام ہے کہ میرے بچوں کے پیسے بڑھے ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ تھا کہ گنے کی قیمت 180 ہوگی، میں نے پنجاب میں کاشتکار کو نقصان نہیں پہنچایا، 2017 میں حکومت پنجاب مجھے چیف سیکرٹری کے زریعے سمری بھیجتی ہے، مجھے کہا گیا کہ چینی کو اب ایکسپورٹ کرسکتے ہیں اور حکومت 15 روپے چینی پر سبسڈی دے تاہم میں نے کہا ایک دھیلا بھی نہیں دوں گا، یہ نیب نیازی گٹھ جوڑ کا بدترین انتقام ہے تاہم اس کا مقابلہ کریں گے۔
سیکیورٹی انتظامات؛
شہباز شریف کی احتساب عدالت پیشی کے موقع پر پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے، جوڈیشل کمپلیکس کو آنے اور جانے والے تمام راستوں کو کنٹینرز لگا کر بند کر دیا گیا ہے جب کہ کارکنوں کو روکنے کے لیے خاردار تاریں اور بیریئر لگاکر واٹر کینن بھی پہنچا دی گئی ہے۔
نیب ریفرنس؛
نیب لاہور کے مطابق شہباز شریف نے متعدد بے نامی اکاؤنٹس سے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کی، تحقیقات کے مطابق شہباز شریف نے اپنے فرنٹ مین، ملازمین اور منی چینجرز کے ذریعے اربوں روپے کے اثاثے بنائے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : منی لانڈرنگ کیس میں نیب نے شہباز شریف کو گرفتار کرلیا
نیب لاہور کا کہنا ہے کہ 1990 میں شہباز شریف کے اثاثوں کی مالیت 21 لاکھ تھی تاہم 1998 میں ان کے اور ان کی اولاد کے اثاثوں کی مالیت ایک کروڑ 8 لاکھ ہوگئی، شہباز شریف اور ان کے صاحبزادوں نے 2008 سے 2018 تک 9 کاروباری یونٹس قائم کیے، شہباز شریف کے خلاف اسٹیٹ بینک کے فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کی جانب سے شکایت موصول ہونے پر انکوائری شروع کی۔
The post منی لانڈرنگ کیس؛ شہباز شریف کو احتساب عدالت میں پیش کردیا گیا appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » پاکستان https://ift.tt/3mTWMOa