Skip to main content

حجاب فقط خود کو ڈھانپنے کا نام نہیں!

’حجاب‘ ہمارے مذہب کا عطا کردہ ایک معیار عزت و عظمت ہے۔ اگر یہ کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا کہ یہ ایک عورت کا فخر بھی ہے اور وقار بھی۔۔۔ یہ ایک مسلمان عورت کی پہچان اور اس کے مضبوطی کردار کی علامت بھی ہے۔

جب ہم ایک خاتون کے حجاب کی بات کر تے ہیں،کہ یہ ایک عورت کے تحفظ اور حفاظت کا ذریعہ ہے، تو پھر ہمیں چاہیے کہ ہم اس کو صرف ڈیڑھ گز کے کپڑے تک محدود نہ کریں، بلکہ یہ ’حجاب‘ ہماری روزمرہ گفتگو  کا مظہر بھی ہو اور ہمارے ہر عمل کا ایک خاکہ بھی۔۔۔ یہ معاشرے میں ایک خاتون کی حدود کے تعین کے ساتھ اسے یہ بھی شعور دیتا ہے کہ کس طرح وہ اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا سکتی ہے، وہ کن جگہوں پر، کس طرح اپنا کردار بہ حسن وخوبی نبھا سکتی ہے۔ سماج میں کون سی راہ اس کے لیے پروقار اور اس کے شایان شان ہے اور کون سا راستہ اس کے لیے بہتر نہیں، اور سماج کی کس اچھائی اور برائی کو وہ اپنے کردار سے بھی کافی حد تک روک سکتی ہے۔

اس کا عمل صرف اس کی ذات تک محدود نہیں رہتا، بلکہ وہ آگے منتقل ہوتا چلا جاتا ہے۔ باحجاب عورت دوسری خواتین کے لیے رول ماڈل ہوتی ہے، اس کے خیالات، سوچ، اس کی زبان سے نکلے الفاظ، اس کے افعال اس کی تعلیم کے عکاس ہیں۔

عورت حجاب کسی جبر، ظلم یا قید کی علامت سمجھ کر نہیں کرتی، بلکہ وہ اسے ایک ڈھال کی طرح سمجھتی ہے، حجاب اپنے آپ میں اس کی آزادی و حفاظت کا استعارہ ہے۔ میرے خیال میں ہمیں حجاب کے سلسلے میں اپنی سوچ کے دائرے اور خیالات کے کینوس کو تھوڑا سا وسیع کرنے کی ضرورت ہے۔ ایک مسلم معاشرے میں حجاب صرف عورت کی پہچان اور اس کے وقار کو نمایاں کرتا ہے۔

عام طور پر حجاب کا تصور آتے ہی ایک باپردہ خاتون ذہن کے پردے پر ابھر تی ہے، جو کہ اپنی جگہ درست اور صحیح ہے، لیکن معاشرہ صرف عورت سے ہی تو نہیں بنتا…؟ ایک معاشرے میں مردوزن دونوں کی ہی جگہ برابر اور مستحکم ہونا چاہیے  اور ان دونوں کی موجودگی ہی متوازن معاشرے کو پروان چڑھاتی ہے۔ جس طرح عورت ومرد کی مثال گاڑی کے دو پہیوں سے دی جاتی ہے کہ دونوں کی نہ صرف موجودگی ضروری ہے، بلکہ توازن بھی برقرار رہے گا، تبھی گاڑی ٹھیک طرح اپنی منزل کی طرف رواں رہے گی۔

اسی طرح باحیا، پاکیزہ، بلند اقدار اور تہذیب یافتہ معاشرے کو بھی وہی افراد با اخلاق اور باوقار بنا سکتے ہیں، جس کی دونوں اصناف سیرت و کردار میں اعلیٰ ہوں، اگر مسلم معاشرے کی عورت تو باحیا ہو، لیکن دوسری طرف مرد مختلف قسم کی برائیوں میں ملوث ہوں، تو وہ معاشرہ کیسے اپنا معیار برقرار رکھ سکے گا؟ دینی، سماجی و اخلاقی اقدار ایک مرد سے بھی حیا داری کی طالب ہیں۔

محفوظ معاشرہ کی تعمیر و ترقی میں دونوں کا متوازی کردار ہی معاون  ثابت ہوگا۔ معاشرے میں بڑھتی ہوئی ذہنی آلودگی، غیر انسانی واقعات، دفاتر، فیکٹریوں اور دیگر اداروں میں خواتین کے ساتھ غیر اخلاقی سلوک، حد تو یہ کہ تعلیمی اداروں میں طالبات کے ساتھ نامناسب رویے جو بڑھتے بڑھتے طالبات کو اقدام خودکشی تک لے جا رہے ہیں۔

اس کی وجوہات میں صرف خواتین کی بے حجابی نہیں، بلکہ مرد حضرات کے کردار کے وہ جھول، کمزوریاں اور اخلاقی پستی بھی ہے ، جس  کے سبب وہ کسی بھی حد کو پار کرنے میں، کوئی عار نہیں محسوس کرتے۔  آئے روز سامنے آنے والے شرم ناک واقعات اس بات کے غماز ہیں کہ ہمارے شہروں میں بھی خواتین کے لیے صورت حال محفوظ نہیں رہی ہے۔

اس لیے ضروری ہے کہ حیا و حجاب کو صرف عورت کے خود کو ڈھانپنے کا نام دینے کے بہ جائے، اس ’حجاب‘ کے اصل مفہوم کو مرد وزن میں خوب اچھی طرح عام کرنے کی ضرورت ہے، تاکہ ہمارے سماجی رویے بہتر ہوں۔ گھروں میں رہنے والی اور گھروں سے نکلنے والی خواتین اور بچیاں کسی کی بری نظر سے بھی محفوظ رہ سکیں۔

The post حجاب فقط خود کو ڈھانپنے کا نام نہیں! appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو » پاکستان https://ift.tt/2S6aSxE

Popular posts from this blog

افغانستان میں 6.1 شدت کا زلزلہ، 250 افراد ہلاک

کابل:  افغانستان میں 6.1 شدت کے زلزلے سے 250 افراد ہلاک اور500 سے زائد  زخمی ہوگئے۔ غیرملکی میڈیا نے افغان حکام کے حوالے سے بتایا کہ افغانستان کے مختلف علاقوں میں  زلزلے سے 250 افراد ہلاک اور500 سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔زلزلے سے پکتیکا میں 50 افراد ہلاک ہوئے۔ امریکی جیولوجیکل سروے کا کہنا ہے کہ زلزلے کا مرکز خوست شہر سے 27 میل دور تھا اوراس کی گہرائی 31 میل تھی۔ زلزلے کے جھٹکے افغان دارالحکومت کابل میں بھی محسوس کئے گئے۔افغان حکام نے امدادی ٹیموں سے زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں پہنچنے کی اپیل کی ہے۔ افغانستان میں زلزلے نے تباہی مچا دی، 250 سے زائد افراد جاں بحق، صوبہ پکتیکا سب سے زیادہ متاثر ہوا، ریسکیو ٹیمیں پکتیکا پہنچ گئیں، امدادی سرگرمیاں شروع، زلزلے سے اب تک 1250 افراد زخمی ہوئے ہیں pic.twitter.com/5BoyWwge9P — ترکیہ اردو (@TurkeyUrdu) June 22, 2022 زلزلے سے کچے مکانات گر گئے اورزمین میں دراڑیں پڑگئیں۔حکام نے زلزلے سے اموات میں اضافے کا خدشہ ظاہرکیا ہے۔ زلزلہ بھارت کے کچھ علاقوں میں بھی محسوس کیا گیا۔ The post افغانستان میں 6.1 شدت کا زلزلہ، 250 ا...

ملیے جاپان کی سب سے خوبصورت ٹرک ڈرائیور سے

ٹوکیو:  بہت بڑا ٹریلر یا ٹرک عموماً مرد حضرات ہی چلاتے ہیں لیکن جاپان میں 24 سالہ خوبرو لڑکی بڑی مہارت سے یہ ٹرک چلاتی ہے اور اس کا حسن دیکھ کر لوگ اسے سراہتے ہیں تاہم وہ چاہتی ہے کہ لڑکیاں بھی اس شعبے میں مردوں کے شانہ بشانہ کام کریں۔ رائنو ساساکی جاپانی علاقے کوچی میں رہتی ہے اور 7 سال قبل اس کے ٹرک ڈرائیور والد شدید بیمار ہوگئے جس کے بعد رائنو نے سیکڑوں میل دور اکیلے ٹرک چلانے میں والد کی مددگار بننے کا فیصلہ کیا۔ 21 سال کی عمر میں رائنو نے رقص کی تعلیم ادھوری چھوڑ کر خود ڈرائیونگ سیٹ سنبھالی لی۔ رائنو اب ٹرک میں اپنے والد کے ساتھ سفر کرتی ہے اور ان سے ٹرک ڈرائیونگ کے گُر بھی سیکھتی رہتی ہے۔ اس کے حسن اور ہمت کی بنا پر فیس بک، ٹویٹر اور انسٹا گرام پر ہزاروں لوگ رائنو کے فالوورز بن چکے ہیں اور اس کی مقبولیت میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ اب رائنو کو جاپان کی سب سے خوبصورت ٹرک ڈرائیور کے نام سے بھی پکارا جارہا ہے۔ رائنو کو ٹرک چلاتے ہوئے 7 برس ہوگئے ہیں لیکن اب تک اس کی جسامت کے مطابق یونیفارم نہیں مل سکا کیونکہ جیکٹ، پینٹ اور دستانے وغیرہ سب مردوں کے لیے تیار کیے جاتے ہیں۔ وہ مست...

اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک ہم داﺅد ابراہیم کو واپس نہیں لے آتے

dawood ibrahim نئی دہلی : ہندوستانی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے ایک بار دعویٰ کیا ہے کہ ان کے ملک کے پاس داﺅد ابراہیم کی پاکستان میں موجودگی کے شواہد موجود ہیں اور اسے ہر صورت میں واپس لایا جائے گا۔ ہندوستانی چینیل این ڈی ٹی وی کے مطابق راج ناتھ سنگھ نے لوک سبھا میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چاہے ہمیں پاکستان کے پیچھے لگنا پڑے یا اس پر دباﺅ ڈالنا پڑے، ہم اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک ہم داﺅد ابراہیم کو واپس نہیں لے آتے۔ ہندوستانی وزیر کے مطابق ہماری حکومت اپنی طاقت کے مطابق سب کچھ کرے گی تاکہ داﺅد ابراہیم کو واپس لایا جاسکے۔ راج ناتھ سنگھ کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب گزشتہ دنوں ہندوستان کے ہی وزیر مملکت برائے داخلہ امور ہری بھائی چوہدری نے پارلیمنٹ کو بتایا تھا کہ انڈیا کو معلوم نہیں کہ داﺅد ابراہیم کہاں موجود ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ داﺅد ابراہیم کہاں موجود ہے وہ اب تک پتا نہیں چل سکتا ہے، داﺅد ابراہیم کی ملک واپسی کے حوالے سے اقدامات اسی وقت ہوسکتے ہیں جب معلوم ہوجائے کہ وہاں کہاں ہے۔ مگر آج لوک سبھا میں خطاب کرتے ہوئے ہندوستانی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کا بیان ت...