کراچی: نجی اسپتال میں غلط انجکشن سے ہلاک ہونے والے بچی صبا کے والدین پر ملزم ڈاکٹر عدنان کے رشتہ دار صلح کیلیے دباؤ ڈال رہے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی سٹی کورٹ میں جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کے روبرو 8 سالہ بچی صبا نور کی غلط انجیکشن سے ہلاکت کیس کی سماعت ہوئی، بچی کی والدہ فرزانہ عدالت کے سامنے الزام عائد کیا کہ جعلی ڈاکٹر عدنان کے خاندان والے صلح نامہ کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: ملزم ڈاکٹر کا بچی کو غلط انجکشن لگانے کا اعتراف
بچی کی والدہ کا کہنا تھا کہ پولیس ملزم ڈاکٹر کو وی آئی پی پروٹوکول دے رہی ہے، ملزم نے جعلی ڈگری بنا کر دینے والے دوسرے ڈاکٹر کا نام وحید بتایا ہے اسے پولیس کیوں گرفتار نہیں کررہی؟ وہ بھی جعلی ڈاکٹر ہوگا۔ عدالت نے ملزم جعلی ڈاکٹر عدنان کو 11 مئی تک جیل بھیج دیتے ہوئے تفتیشی افسر کو آئندہ سماعت پرمقدمے کا چالان پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: غلط انجکشن سے ایک اور بچی جان کی بازی ہار گئی
واضح رہے کہ گزشتہ سماعت میں ملزم عدنان نےعدالت کے سامنے جعلی ڈاکٹر ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ اسے جعلی ڈگری ہومیو پیتھک ڈاکٹر وحید نے بنا کردی تھی، جس کے عوض مجھ سے 20 ہزار روپے لئے گئے، میں کبھی کراچی یونیورسٹی نہیں گیا۔ تفتیشی افسر نے استدعا عدالت نے ملزم عدنان کو ایک دن کےجسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا تھا۔
The post صبا کی ہلاکت، ملزم ڈاکٹر کے رشتہ داروں کا صلح کے لیے بچی کے والدین پر دباؤ appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » پاکستان http://bit.ly/2vux8Gh