کراچی: گلشن اقبال پولیس نے بلاک 5 میں پرائیویٹ اسپتال کے قریب کارروائی کرتے ہوئے خاتون اور مرد کو نومولود سمیت حراست میں لے لیا۔
گلشن اقبال پولیس نے مدد گار 15 کی اطلاع پر بلاک فائیو میں واقع نجی اسپتال کے قریب چھاپہ مار کر خاتون کو حراست میں لے کر چادر میں لپٹے ایک نومولود کو برآمد کرلیا خانون کی شناخت مہہ جبیں کے نام سے ہوئی ہے، پولیس نے خاتون کی مدد سے محمد زاہد نامی شخص کو تھانے بلواکر حراست میں لے لیا۔
ایس ایچ او گلشن اقبال انسپکٹر اخلاق احمد کا کہنا ہے کہ حراست میں لی جانے والی خاتون گلشن اقبال بلاک 2 کارسن اپارٹمنٹ جبکہ مرد گلشن اقبال 13 ڈی ٹو کا رہائشی ہے۔ حراست میں لی جانے والی ملزمہ متضاد بیانات دے رہی ہے ابتدائی طور پر اس نے بتایا کہ اسے بچہ زمین پر پڑا ملا اس کے بعد بیان دیا کہ بچہ ملیر ریس کورس گراؤنڈ کے قریب سے پڑا ملا ہے جبکہ تیسرا بیان اس نے یہ دیا کہ وہ مڈوائف کا کام کرتی ہے اور اس کا زہرا کے نام سے میٹرنٹی کلینک ہے اور ڈاکٹر صفدر نامی شخص کے ساتھ مل کر وہ کام کرتی ہے۔
خاتون نے اپنے بیان میں پولیس کو بتایا کہ زاہد نامی شخص جو ملیر کا رہائشی ہے وہ اس کے پاس ایک حاملہ خاتون کے ساتھ آیا تھا اور بچے کو گرانے کی بات کی تاہم بچہ 7 ماہ کا تھا جس کے باعث اس نے گرانے سے انکار کردیا اور کہا کہ وہ انجکشن لگاکر بچے کی قبل ازوقت پیدائش کرادے گی 15 ہزار روپے میں بات چیت طے ہوگئی جس کے بعد جمعرات کی شام کو ایک گھر میں بچے کی پیدائش کرائی گئی۔
حراست میں لی جانے والی خاتون مہہ جبیں نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وہ ایک ڈاکٹر ہے اور اس نے آج تک کوئی غلط کام نہیں کیا ایک میاں بیوی اس کے پاس آئے تھے اور بچے کی پیدائش کے بعد انھوں نے کہا کہ بچہ وہ نہیں رکھنا چاہتے کیونکہ انہیں کوئی بیماری ہے جس پر اس نے ایک فیملی جنھیں بچہ چاہیے تھا ان سے رابطہ کیا اور بچہ گود لینے کے لیے انھیں تیار کرلیا تھا۔
نومولود کے اغوا کا مقدمہ درج
گلشن اقبال پولیس نے نجی اسپتال سے10 گھنٹے کے نومولود کے اغوا کا مقدمہ الزام نمبر 386/2018 بجرم دفعہ 365،364/34 کے تحت مدگار 15 کو اطلاع دینے والے شہری فیضان کی مدعیت میں درج کر لیا گیا ہے، ایس ایچ او اخلاق احمد کا کہنا ہے کہ پولیس ڈی این اے ٹیسٹ کروا رہی ہے معلوم ہو سکے کہ نومولود کس کا بچہ ہے۔
خاتون کی نشاندہی پرگرفتارملزم نے نئی کہانی سنادی
میری دوست کو حمل ٹھہر گیا ،جویریا حمل گرانا چاہتی تھی لیکن وقت زیادہ ہوجانے سے حمل گرا نہیں اور بچہ پیدا ہوگیا، یہ بات ملزم محمد زاہد نے پولیس کو بیان میں بتائی ہے ،گرفتار ملزم زاہد نے گلشن اقبال پولیس کو یہ بات بتائی۔
مہہ جبیں گھرآئی تو اس کی بغل میں بچہ تھا،اہل محلہ
مہہ جبیں جو گلشن اقبال پولیس کی تحویل میں ہے کارسن اپارٹمنٹ گلشن اقبال میں رہتی ہیں، اپارٹمنٹ کے مکینوں نے بتایا ہے کہ مہہ جبیں کئی سال سے اپاٹمنٹ میں اکیلی رہائش پذیر ہیں وہ مشکوک خاتون ہے کیونکہ روز مختلف لوگوں کے ساتھ جاتی تھی اور پھر مختلف گاڑیوں میں مختلف اشخاص کے ساتھ رات کو واپس آتی تھی، جمعرات کی شب وہ جب گھر آئی تو اس کے بغل میں ایک بچہ تھا اور وہ پریشان لگ رہی تھی۔
مکینوں نے اس کے گھر جانے کے بعد دروازے پر دستک دی تو اس نے دروازہ نہ کھولا اور کچھ دیر بعد گھر سے باہر نکلی تو لوگوں نے اس سے مختلف سوالات کیے تاہم وہ خاموشی سے وہاں سے چلی گئی، مکینوں نے اس کا تعاقب کیا اور بلاک فائیو میں نجی اسپتال میں چلی گئی جس پر مدد گار 15 پر اطلاع دی گئی اورگلشن اقبال پولیس نے موقع پر پہنچ کر ملزمہ کو پکڑلیا اور نومولود کو امن فائونڈیشن کی ایمبولینس کی مدد سے ایدھی ہوم بولٹن مارکیٹ بھیج دیا گیا جہاں بچہ وینٹی لیٹر پر ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ شبہ ہے کے خاتون بچے اغوا کرنے والے گروہ کی رکن ہے اس سے قبل بھی وہ بچے اغوا کرکے فروخت کرچکی ہے، گرفتار خاتون اور مرد سے تحقیقات کے بعد ان کے خلاف مقدمات درج کیے جائیں گے۔
The post گلشن اقبال میں اسپتال کے قریب سے خاتون اور مرد زیر حراست، نومولود برآمد appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » پاکستان https://ift.tt/2PpOITH