کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے یلو کیب فراڈ اسکیم اسکینڈل میں 22 سال بعد نجی بینک کے ملازم عبدالمجید سومرو کو الزام سے بری کردیا۔
سندھ ہائیکورٹ میں یلو کیب فراڈ اسکیم اسکینڈل میں نجی بینک کے ملازم کی سزاکے خلاف دائر درخواست کی سماعت ہوئی، عدالت نے 22 سال بعد نجی بینک کے ملازم عبدالمجید سومرو کو الزام سے بری کردیا۔
پراسیکیوٹر کے مطابق عبدالمجید سومرو پر 1996 میں یلو کیب اسکیم میں فراڈ کا الزام تھا، عبدالمجید سومرو اور دیگر ملزمان پر 1996 میں مقدمہ درج کیاگیا اور بینکنگ کورٹ نے ملزم عبدالمجید سومرو کو 7 سال قید کی سزا سنائی تھی ، ملزم عبدالمجید سومرو نے 2009 میں سزا کے خلاف اپیل دائر کی تھی، آج عدالت نے اپیل پر فیصلہ سناتے ہوئے ملزم کو بری کردیا، ملزم عبدالمجید سومرو نے ضمانت حاصل کر رکھی تھی۔
اسکینڈل میں جو ملوث تھے وہ بری ہوگئے ،مجھے سزا دی گئی،عبدالمجید
ملزم عبدالمجید سومرو وہیل چیئرپر عدالت میں پیش ہوئے، عدالت کی جانب سے بریت کا فیصلہ سننے پر ملزم عبدالمجید سومرو کے خوشی سے آنسو نکل پڑے،اس موقعپرغیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے انھوںنے کہاکہ میںبے قصور تھا،آج عدالت سے بری بھی ہو گیااور جو ملوث تھے وہ بری ہوئے مجھے سزا دی گئی۔
The post یلو کیب اسکیم اسکینڈل کا ملزم 22 سال بعد بری appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » پاکستان https://ift.tt/2wtrO6Q