میڈرڈ: اسپین میں گزشتہ 200 برس سے ایک ایسا تہوار منایا جارہا ہے جس میں لوگ فوجی لباس پہن کر ایک دوسرے پر انڈے اور آٹے سے حملہ کرتے ہیں۔
دنیا میں لوگ اپنے مذہب، ذات اور زبان کی وجہ سے مختلف طرح کے تہوار مناتے ہیں اور تہوار میں کسی طرح کی کوئی حد مقرر نہیں ہوتی یہی وجہ ہے کہ دنیا میں مختلف انداز سے تہوار منانے کی روایات دیکھنے میں آتی ہیں۔
اسپین وہ واحد ملک ہے جہاں اپنے پیچھے جنگلی بھینسے کو بھگانے کی روایت تو قائم ہے لیکن ایک تہوار ایسا بھی ہے جس میں لوگ ایک دوسرے پر انڈا اور آٹا پھینک کر خوش ہوتے ہیں۔
ڈیلی میل کے مطابق 200 سال پُرانے اس تاریخی تہوار کو ہسپانوی ’ایلس اینفری نیٹس‘ کہتے ہیں، اس تہوار کو ایک ٹاؤن میں ہرسال مناتے ہیں۔
اس تہوار کو منانے والے تمام شرکا فوجی وردی پہن کر جمع ہوتے ہیں انڈا اور آٹا برسا کر ایک دوسرے کو اس میں لت پت کردیتے ہیں۔
اس تہوار کو منانے والوں کا کہنا ہے کہ یہ تہوار سب کو ایک دوسرے سے ملاتا ہے جب کہ روایتی طور پر اس تہوار کو منانے والے شرکاء فوجی لباس پہن کر ہتھیاروں کی جگہ انڈے اور آٹے سے ایک دوسرے پر حملہ کرکے ٹاؤن پر جھوٹ موٹ کا قبضہ کرتے ہیں۔
فیسٹیول کے آخر میں شاندار آتش بازی کا بھی مظاہرہ کیا جاتا ہے اور فرضی انتخابات بھی ہوتے ہیں۔ مقامی افراد کے مطابق ہر برس 28 دسمبر کو منائے جانے والے اس فیسیٹول کا مقصد شہنشاہ ہیرو ڈوٹس کی جانب سے صدیوں قبل کیے گئے قتل عام کو اجاگر کرنا ہے۔
The post اسپین میں ایک دوسرے پر انڈے اور آٹا پھینکنے کا انوکھا تہوار appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » دلچسپ و عجیب http://ift.tt/2lf2yfj
via IFTTT