*میڈیا سنٹر وفاق المدارس العربیہ پاکستان* اسلام آباد(4 اکتوبر 2017)حلف نامہ میں کسی بھی قسم کی ترمیم کو کلی طور پر مسترد کرتے ہیں،ختم نبوت عقیدہ و ایمان ہے اس پر کسی کمپرومائز کی گنجائش نہیں،حلف کی جگہ اقرار لانا ٹیسٹ کیس اورحلف نامہ کی حیثیت کو کمزور کرنے کی کوشش ہے،قادیانیت نوازی کے حوالے سے میاں برادران کا ریکارڈ مزید کسی قسم کے اعتماد کی گنجائش نہیں دیتا،قوم بیدار رہے،حکومت فی الفور حلف نامہ کو سابقہ الفاظ میں بحال کرے،ترمیم واپس لے،اللہ رب العزت اور قوم سے معافی مانگے ان خیالات کا اظہار وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے قائدین مولانا ڈاکٹر عبدالرزاق اسکندر،مولانا محمد حنیف جالندھری،مولانا انوار الحق اور دیگر نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کیا انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے ختم نبوت جیسے اہم اور حساس معاملہ میں مہم جوئی قابل مذمت اور ناقابل فہم ہے،ختم نبوت کے حوالے سے کسی لفظ کیا کسی نقطہ یا پھر شوشہ کی ترمیم بھی گوارا نہیں،حالیہ ترمیم کو مسترد کرتے ہیں،حلف کے لفظ کی جگہ اقرار کا لفظ حلف نامہ کی حیثیت کو کمزور کرنے کے مترادف ہے-انہوں نے قوم سے بیدار رہنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ یہ نقطہ آغاز ہے اسے اگر گوارا کر لیا گیا تو کل مزید ترامیم کا دروازہ کھلے گا،وفاق المدارس کے قائدین نے کہا کہ میاں برادران کا قادیانیت کے معاملے میں سابقہ ریکارڈ اور طرز عمل مزید کسی قسم کے اعتماد کی گنجائش باقی نہیں رہنے دیا-انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ حلف نامہ کو سابقہ الفاظ کے ساتھ بحال کرے،ترمیم فوری واپس لے اور اللہ رب العزت اور قوم سے معافی مانگے بخت یار
Dalesman http://ift.tt/2xK2pYK